واقعہ قرطاس

بخاری اور مسلم حدیث کی کتب میں یہ واقع درج ہے کہ آپﷺ نے رحلت سے 4 دن قبل حکم دیا کہ وصیت نامہ لکھوانا ہے لہذا قلم دوات لایا جائے آپﷺ نے فرمایا "میں تمہارے لیے ایسی چيز لکھوں گا کہ تم آئندہ گمراہ نہ ہو گے"۔ مگر حضرت عمر نے یہ کہہ کے حکم ٹال دیا کہ آپﷺ ابھی بیمار ہیں اور ہمارے لیئے قرآن کافی ہے، دیگر صحابہ نے  اسرار کیا کہ وصیت ہے لکھوا لیتے ہیں بے شک ضروری ہدایت ہے۔ حضرت عمر نے انکار برقرار رکھا۔ اس بات پر صحابہ میں بحث  شروع ہوگئی یہاں تک کہ آپﷺ نے سب کو حجرے سے نکل جانے کو کہہ دیا۔ آپﷺ نے فرمایا "میرے پاس سے اٹھ جاؤ مجھے میرے حال پہ چھوڑ دو، میں جس حالت میں ہوں وہ اس سے بہتر ہے جس کی طرف تم مجھے بلا رہے ہو"۔

Tags: Qartas, Umar.

Comments

Popular posts from this blog

Lost and Foundling (1944)